پاکستان انٹرنیشنل پریس ایجنسی

جدہ تقریب میں دھماکہ متعدد افراد زخمی

سعودی عرب کے شہر جدہ میں پہلی جنگِ عظیم کے اختتام سے متعلق ایک تقریب میں بم دھماکے سے کئی غیر ملکی افراد زخمی ہو گئے ہیں۔فرانس کی وزارتِ خارجہ نے کہا ہے کہ اس تقریب میں یورپی سفارت کار اور کئی ممالک کے نمائندے شریک تھے۔

سعودی حکام کی جانب سے اس واقعے پر فوری ردِعمل سامنے نہیں آیا ہے۔

فرانسیسی وزارتِ خارجہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ ‘پہلی جنگِ عظیم کے اختتام سے متعلق آج صبح ہونے والی یادگاری تقریب کو ایک دیسی ساخت کے بم حملے (آئی ای ڈی) کا نشانہ بنایا گیا۔ یہ تقریب ایک غیر مسلم قبرستان میں جاری تھی اور جس میں فرانس سمیت کئی ممالک کے قونصل خانوں کے نمائندے شریک تھے۔ اس حملے میں کئی افراد زخمی ہوئے ہیں۔’بیان میں اس حملے کو ’بزدلانہ اور بلا جواز‘ قرار دیا گیا ہے۔29 اکتوبر کو جدہ میں فرانس کے قونصل خانے کے ایک گارڈ کو ایک سعودی شہری نے چاقو سے حملہ کر کے زخمی کر دیا تھا۔ اسی روز فرانس کے شہر نیس میں چاقو سے حملے میں تین افراد ہلاک ہوئے تھے۔سعودی عرب میں مقیم فرانسیسی صحافی کلیرنس روڈریکویز نے بدھ کو ہونے والے اس حملے کے بعد کے مناظر کی تصاویر ٹویٹ کی ہیں جن میں ایک ایسے زخمی کی تصویر بھی شامل ہے جنھیں طبی امداد دی جا رہی ہے۔

انھوں نے لکھا کہ آج صبح جدہ میں غیر مسلم قبرستان میں حملے کی کوشش کی گئی جہاں پہلی نومبر کے حوالے سے تقریب جاری تھی اور یہ حملہ فرانس کے قونصل جنرل کی موجودگی میں ہوا اور وہاں آئرلینڈ اور برطانیہ اور فرانس کے شہری بھی موجود تھے۔

‘فرانس کے قونصل خانے پر چاقو کے حملے کے 13 روز بعد فرانس پر ایک اور حملہ ہوا ہے۔’انھوں نے کہا کہ ایک سکیورٹی اہلکار جس کا تعلق یونان سے ہے وہ شدید زخمی ہے۔ایک یونانی سفارت کار نے بتایا کہ حملے میں چار افراد معمولی زخمی ہوئے ہیں جن میں سے ایک یونانی ہے۔فرانس کی وزارتِ خارجہ نے کہا ہے کہ حملے سے متاثر ہونے والے قونصل خانوں نے سعودی حکام سے کہا ہے کہ وہ حملے کے بارے میں معلومات فراہم کریں اور ذمہ داروں کی شناخت کر کے قانون کی گرفت میں لائیں۔رائٹرز کے مطابق جدہ میں فرانس کے قونصل خانے نے سعودی عرب میں فرانسیسی شہریوں پر زور دیا ہے کہ وہ احتیاط کریں اور چوکنا رہیں۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.