پاکستان انٹرنیشنل پریس ایجنسی

کراچی ڈی آئی جی سی ٹی ڈی عمر شاہد حامد نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ گرفتار چاروں ملزمان کا تعلق سندھ ریوولوشن آرمی سے ہے

  • کراچی ڈی آئی جی سی ٹی ڈی عمر شاہد حامد نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ گرفتار چاروں ملزمان کا تعلق سندھ ریوولوشن آرمی سے ہے، ملزمان کے قبضہ سے ہینڈ گرنیڈ اور پستول بھی برآمد ہوئے۔ عمر شاہد نے بتایا کہ گرفتار ملزمان میں سارنگ عرف سہیل میرانی، بشیر احمد، انیس احمد اور خاوند بخش عرف سلیم سندھی شامل ہیں۔انہوں نے بتایا کہ ملزمان نے 10 جون 2020 کو کامران چورنگی پر رینجرز موبائل پر دستی بم حملہ کیا، 10 جون کو ہی دوسرا حملہ رینجرز چوکی منزل ملیر میں کیا گیا، حملے میں 2 راہ گیر بھی زخمی ہوئے۔ڈی آئی جی عمر شاہد نے بتایا کہ 19 جون کو لیاقت آباد احساس پروگرام کے دفتر کے باہر رینجرز موبائل پر دستی بم حملہ کیا گیا، 19جون کو ہی گھوٹکی میں رینجرز موبائل پر دستی بم حملہ ہوا، حملے میں 2 رینجرز اہلکار اور ایک شہری شہید ہوئے۔ان کا کہنا تھا کہ 8 جولائی کو بلاول شاہ نورانی سچل میں بیکری پر دستی بم حملہ کیا گیا، دستی بم حملے میں ریٹائرڈ رینجرز انسپکٹر عاشق علی شہید ہو گیا۔ عمر شاہد نے بتایا کہ سندھ ریوولوشن آرمی کو را دہشت گردی کے لیے فنڈنگ کرتی ہے، اور ایس آر اے کا کمانڈر سید اصغر علی عرف سجاد شاہ ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.